دہلی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر اور کانگریس کے سینئر لیڈر امریش سنگھ
گوتم اپنے بیٹے اویناش گوتم اور بڑی تعداد میں حامیوں سمیت بھارتیہ جنتا
پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہو گئے۔ بی جے پی کے ریاستی دفتر میں منعقد پریس
کانفرنس میں مسٹر گوتم نے آج پارٹی نائب صدر ونے سهستربدھے اور دہلی
اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما بجیندر گپتا کی موجودگی میں بی جے پی کی
رکنیت حاصل کرنے کا اعلان کیا۔ تین بار کے رکن اسمبلی مسٹر گوتم نے کہا کہ
کافی عرصے سے وہ کانگریس میں گھٹن محسوس کر رہے تھے اور مناسب وقت پر بی جے
پی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق وزیر اعلی شیلا دکشت کے قریبی اور
کانگریس کی درج فہرست ذات سے تعلق رکھنے والے اہم رہنما مسٹر گوتم نے کہا
کہ وہ بی جے پی میں غیر مشروط شامل ہوئے ہیں۔ وہ 1998 سے 2008 تک پٹپڑ گنج
اور 2008 سے 2013 تک كونڈلي سے رکن اسمبلی رہے۔ مسٹر گوتم 2008 سے 2013 تک
اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر بھی رہے۔
دہلی کے تینوں کارپوریشنوں کے 23 اپریل کو ہونے والے انتخابات سے پہلے مسٹر
گوتم کے بی جے پی میں شامل ہونے سے کانگریس کو دھچکا لگ سکتا ہے۔
کارپوریشنز میں ٹکٹ کی تقسیم کے تعلق سے پارٹی رہنماؤں میں کافی ناراضگی
پائی جا رہی ہے۔ بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے 'سب کا ساتھ سب کا
وکاس ' پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر گوتم نے کہا کہ کانگریس میں مجھے
اور میرے علاقے کو نظر انداز کیا گیا۔ مجھ سے مشورہ کے بغیر میرے حلقہ کے
وارڈوں میں کارپوریشن انتخابات کیلئے ٹکٹ تقسیم کئے گئے۔ انہوں نے بی جے پی
کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے لوث طریقے سے
پارٹی کو اپنے حلقہ میں آگے بڑھانے کے لئے کام کریں گے۔واضح ر ہے کہ کچھ دن پہلے بوانا سے عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی وید پرکاش نے بھی پارٹی چھوڑ کر بی جے پی کی رکنیت حاصل کی تھی۔